کاش بدلے ملال کا موسم
سبز ہو اگلے سال کا موسم

پھول ہی پھول ہو زمیں ساری
دشت پہنے کمال کا موسم

امن ہو ، آشتی ہو ہر جانب
ختم ہو اب یہ قال کا موسم

رنگ ہی رنگ ہوں جدھر دیکھوں
پھر نہ آئے یہ حال کا موسم


آنکھ دیکھے نہ اے خدا میری
پھر سے وہ پچھلے سال کا موسم