ہم نے باطل کو حق نما دیکھاہر صنم ۔۔۔ ۔ پرتوِ خدا دیکھاکیوں جھٹکتے پٹکتے ہو صاحبکیا مرا دل ۔۔ گرا پڑا دیکھااے جفا دوست اے وفا دشمنتجھ کو سو طرح ۔۔۔ آزما دیکھاجس کو تاکا نگاہ نے، نہ بچاآپ کا تیر بے خطا دیکھاخامہء غیر کا ہے نامہء یاراپنی قسمت کا یہ لکھا دیکھابسمل آہنگ پھر قرار ہواپھر کوئی شوخ چلبلا دیکھافلک پیر بھی ہے طفل مزاجکام اس کا ۔۔۔ گرا پڑا دیکھافیضِ تسلیم سے وقار سداکشتِ معنے ہرا برا دیکھا
No comments:
Post a Comment