Sunday 3 March 2013

اشعار مرے یوں تو زمانے کے لیئے ہیں


اشعار مرے یوں تو زمانے کے لیئے ہیں
کچھ شعر فقط ان کو سنانے کے لیئے ہیں

اب یہ بھی نہیں ٹھیک کہ ہر درد مٹا دیں
کچھ درد کلیجے سے لگانے کے لیئے ہیں

آنکھوں میں جو بھر لو گے تو کانٹے سے چبھیں گے
یہ خواب تو پلکوں پہ سجانے کے لیئے ہیں

دیکھوں ترے ہاتھوں کو تو لگتا ہے ترے ہاتھ
مندر میں فقط دیپ جلانے کے لیئے ہیں

یہ علم کا سودا‘ یہ رسالے‘ یہ کتابیں
اک شخص کی یادوں کو بھلانے کے لیئے ہیں

No comments:

Post a Comment