Monday 4 March 2013

خضر سے


خضر سے
کہا مشکل میں رہتا ہوں
کہا آسان کر ڈالو
کہ جس کی چاہ زیادہ ہو
وہی قربان کر ڈالو
کہا بے قلب ہیں آہیں
کہا اُس نے تڑپ کے مانگو
اُٹھو تاریکی ءِ شب میں 
ذرا خونِ جگر ڈالو
کہا رازِ سکوُں کیا ہے ؟
کہا لوگوں کے دُکھ بانٹو
جو چہرہ بے دھنک دیکھو
اُسے رنگوں سے بھر ڈالو

نوید رزاق بٹ


No comments:

Post a Comment