Wednesday 6 March 2013

ہجر کی راکھ اور وصال کے پھول



آج پھر درد و غم کے دھاگے میں
ہم پرو کر ترے خیال کے پھول

ترکِ الفت کے دشت سے چن کر
آشنائی کے ماہ و سال کے پھول

تیری دہلیز پر سجا آئے
پھر تری یاد پر چڑھا آئے


باندھ کر آرزو کے پلے میں
ہجر کی راکھ اور وصال کے پھول

 فیض

No comments:

Post a Comment