سچ ہے یہ بے کار ہمیں غم ہوتا ہےجو چاہا تھا، دنیا میں کم ہوتا ہےڈھلتا سورج، پھیلا جنگل، رستہ گمہم سے پوچھو کیسا عالم ہوتا ہےغیروں کو کب فرصت ہے دکھ دینے کیجب ہوتا ہے کوئی ہمدم ہوتا ہےزخم تو ہم نے ان آنکھوں سے دیکھے ہیںلوگوں سے سُنتے ہیں مرہم ہوتا ہےذہن کی شاخوں پر اشعار آ جاتے ہیںجب تیری یادوں کا موسم ہوتا ہےجاوید اختر
No comments:
Post a Comment