جو تجھ سے وابستہ ہےمجھ پر فقرے کستا ہےطنز ہے اک بیماروں پرہاتھ میں جو گلدستہ ہےتیری ہی سب راہیں ہیںمیرا کون سا رستہ ہےبادل ہیں اور آنکھیں بھیدیکھیں کون برستا ہےساون میں اک ناگ مجھےفرض سمجھ کے ڈستا ہےپانی کون پلائے گاخوں یہاں اب سستا ہےدیوانے کی بات سہیبات مگر برجستہ ہےباقی ہی کچھ بولے گاہرکوئی لب بستہ ہےباقی احمد پوری
No comments:
Post a Comment