Monday 4 March 2013

کیا دیا شیخ حرم نے جُز جہالت ، بول نا


کیا دیا شیخ حرم نے جُز جہالت ، بول نا
مُلکوں ، مُلکوں کردی رُسوا ساری اُمت بول نا

کیا فحاشی اور بدکاری کی لعنت مٹ سکی؟
کون سی اکسیر ہے تیری عبادت ، بول نا

کیا عقائد کے فسوں سے ذہن بھی بدلے گئے؟
کم ہوئی کیا حکمرانوں کی خباثت ، بول نا؟

جو تریسٹھ سال میں انصاف دے پائے نہیں
اُن ججوں کا عدل کیا ، اور کیا عدالت ، بول نا؟

جن مساجد میں ہوں رشوت خور سارے مقتدی 
اُن اماموں کو ہو کیا پاسِ امامت ، بول نا 


کیا کبوتر امن کے اُڑ کر بچا پائے زمیں
روک پائیں فاختائیں ، قتل و غارت ، بول نا؟

کاٹ کر توحید کو، ٹُکڑے بہتر کر دیے
فرقہ بندی ہے فقیہوں کی شرارت ، بول نا؟

جو کرپشن اور رشوت کو سمجھتی ہو حلال
وہ کہاں ہوگی محمد کی جماعت ، بول نا؟

یہ جو روٹی کے لیے مسعود، ہیں منبر نشیں
ان کے وعظوں کی نہیں ، ہم کو ضرورت ، بول نا

 مسعود منور

No comments:

Post a Comment