نیتِ شوق بھر نہ جائے کہیںتُو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیںآج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے بعدآج کا دن گزر نہ جائے کہیںنہ ملا کر اداس لوگوں سے!حسن تیرا بکھرنہ جائے کہیںآرزو ہے کہ تو یہاں آئےاور پھر عمر بھر نہ جائے کہیںجی جلاتا ہوں اور سوچتا ہوںرائیگاں یہ ہنر نہ جائے کہیںآؤ کچھ دیر رو ہی لیں ناصرپھر یہ دریا اترنہ جائے کہیں
No comments:
Post a Comment