Wednesday 26 September 2012



رہا کروٹیں بدلتا زمانہ
وہی میں ، وہی در، وہی آستانہ

وہی تو ، وہی شانِ نے نقابی
وہی میں ، وہی جزبہ والہانہ

ترے حسن کی دلبری غیر فانی
مرے عشق کی بے کلی جاودانہ

یہی ہے جو ذوقِ اسیری تو اک دن

قفس کو بھی شرمائے گا آشیانہ



صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

No comments:

Post a Comment