Tuesday 18 December 2012


وہ جو تم تھے وہ مر گئے مجھ میں
میرے اندر تھی ایسی تاریکی
آ کے آسیب ڈر گئے مجھ میں
میں نے چاہا تھا زخم بھر جایئں
زخم ہی زخم بھر گئے مجھ میں

پہلے اُترا میں دل کے دریا میں
پھر سمندر اُتر گئے مجھ میں
کیسا خاکہ بنا دیا مجھ کو
کون سا رنگ بھر گئے مجھ میں


No comments:

Post a Comment