تم سے بچھڑ کر کیا ہوں میں ۔ ۔ ۔
اِک ادھوری نظم کا مصرہ ۔ ۔ ۔
یا کوئی بیمار پری نما ۔ ۔ ۔
کاپی میں اِک ذِندہ تِتلی ۔ ۔ ۔
یا اِک مُردہ پیلا پتا ۔ ۔۔
آنکھ ہوں کوئی خواب ذدہ سی ۔ ۔ ۔
یا آنکھوں میں ٹوٹا سپنا ۔ ۔ ۔
پلکوں کی دیوار کے پیچھے ۔ ۔
پا گل قیدی یا اِک آنسو ۔ ۔ ۔
دھوپ میں لِپٹا لمبا صحرا ۔ ۔ ۔
یا کوئی بھولا بسرا وعدہ ۔ ۔ ۔
تم ہی بَتاو ۔ ۔ ۔ ۔
تم سے بچھڑ کے کیا ہوں میں ۔ ۔ ۔
اِک پرانی قبر کا کُتبہ ۔ ۔ ۔
یا اک مرقوت دعا ۔ ۔ ۔
تم سے بچھڑ کے کیا ہوں میں ۔ ۔
No comments:
Post a Comment