Monday 21 January 2013


وہ مرے اس قدر قریب ہوا
اس سے ملنا نہ پھر نصیب ہوا

جس قدر سوچتا ہوں ہنستا ہوں
آج ایک ماجرا عجیب ہوا

آپ سے اب کوئی ملال نہیں
شکر ہے کچھ سکوں نصیب ہوا

دیکھ آیا ہے آج خود بھی انہیں
آج کچھ مطمئن طبیب ہوا

میں تو چپ ہی رہونگا محشر میں
وہ پری وش اگر قریب ہوا

پوجتی ہے عدم جسے دنیا
کون اتنا بڑا ادیب ہوا

ہاتھ رکھتے ہی نبض پر میری
کس قدر مضطرب طبیب ہوا

تجھ سے کیا چیز قیمتی ہوگی
تو تو پیارے مرا حبیب ہوا

دو ہی با ذوق آدمی ہیں عدم
میں ہوا یا مرا رقیب ہوا

عبدالحمید عدم

No comments:

Post a Comment