Monday 21 January 2013


اب اُداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں

اس طرح تو ہوتا ہے اسطرح کے کاموں میں

اب تو اُس کی آنکھوں کے میکدے میسر ہیں
پھر سکون ڈھونڈو گے ساغروں میں جاموں میں

دوستی کا دعوٰی کیا عاشقی سے کیا مطلب
میں ترے فقیروں میں،میں تیرے غلاموں میں

جس طرح شعیب اُس کا نام چُن لیا تم نے
اُس نے بھی ہے چُن رکھا ایک نام ناموں میں

شعیب بن عزیز

No comments:

Post a Comment