اس نے کہا کہ دل میرا آزاد ھو گیا
ھر کوئی جال تھام کے صیاد ھو گیا
اس نے کہا کہ آ کسی جنگل میں جا بسیں
سارا ہی شہر دشت میں آباد ھو گیا
اس نے کہا کسی کو مدد چاہیے مری
ھر ایک شخص طالب امداد ھو گیا
اس نے کہا عدیم کوئی ایک غمزدہ
ھر ایک نے کہا کہ میں برباد ھو گیا
اس نے مذاق سے کہا فرعون ھے کوئی
سارا ہی شہر ہرمز و شداد ھو گیا
اس نے کہا کہ میرا ٹھکانا دلوں میں ھے
سب کو عدیم اس کا پتہ یاد ھو گیا.
اس نے کہا کہ آ کسی جنگل میں جا بسیں
سارا ہی شہر دشت میں آباد ھو گیا
اس نے کہا کسی کو مدد چاہیے مری
ھر ایک شخص طالب امداد ھو گیا
اس نے کہا عدیم کوئی ایک غمزدہ
ھر ایک نے کہا کہ میں برباد ھو گیا
اس نے مذاق سے کہا فرعون ھے کوئی
سارا ہی شہر ہرمز و شداد ھو گیا
اس نے کہا کہ میرا ٹھکانا دلوں میں ھے
سب کو عدیم اس کا پتہ یاد ھو گیا.
No comments:
Post a Comment