Monday 13 May 2013

اس نے کہا



اس نے کہا کہ دل میرا آزاد ھو گیا
ھر کوئی جال تھام کے صیاد ھو گیا

اس نے کہا کہ آ کسی جنگل میں جا بسیں
سارا ہی شہر دشت میں آباد ھو گیا

اس نے کہا کسی کو مدد چاہیے مری
ھر ایک شخص طالب امداد ھو گیا

اس نے کہا عدیم کوئی ایک غمزدہ
ھر ایک نے کہا کہ میں برباد ھو گیا

اس نے مذاق سے کہا فرعون ھے کوئی
سارا ہی شہر ہرمز و شداد ھو گیا

اس نے کہا کہ میرا ٹھکانا دلوں میں ھے
سب کو عدیم اس کا پتہ یاد ھو گیا.

No comments:

Post a Comment