مے کدہ تھا چاندنی تھی، میں نہ تھااک مجسم بے خودی تھی، میں نہ تھاعشق جب دم توڑتا تھا، تم نہ تھےموت جب سر دُھن رہی تھی، میں نہ تھاطُور پر چھیڑا تھا جس نے آپ کووہ میری دیوانگی تھی، میں نہ تھامے کدے کے موڑ پر رُکتی ہوئیمدتوں کی تشنگی تھی، میں نہ تھامیں اور اُس غنچہ دہن کی آرزوآرزو کی سادگی تھی، میں نہ تھاگیسوؤں کے سائے میں آرام کشسر برہنہ زندگی تھی، میں نہ تھادیر و کعبہ میں "عدم" حیرت فروشدو جہاں کی بدظنی تھی، میں نہ تھا
No comments:
Post a Comment