رسمِ مہر و وفا کی بات کریںپھر کسی دل ربا کی بات کریںسخت بیگانۂ حیات ہے دلآؤ اس آشنا کی بات کریںزلف و رُخسار کے تصوّر میںحسن و ناز و ادا کی بات کریںگیسوؤں کے فسانے دہرائیںاپنے بختِ رسا کی بات کریںمدّعائے وفا کسے معلومدلِ بے مدّعا کی بات کریںکشتیِ دل کا ناخدا دل ہےکیوں کسی ناخدا کی بات کریںبھول جائیں جہاں کے جور و ستماپنی مہر و وفا کی بات کریںہم سے آزردہ ہے تبسّم دوستاسی حسنِ ادا کی بات کریں(صوفی تبسّم)
No comments:
Post a Comment