Saturday 18 May 2013

اُن کے اندازِ کرم




اُن کے اندازِ کرم، اُن پہ وہ آنا دل کا
ہائے وہ وقت، وہ باتیں، وہ زمانہ دل کا

نہ سنا اُس نے توجہ سے فسانہ دل کا
عمر گزری ہے مگر درد نہ جانا دل کا

وہ بھی اپنے نہ ہوئے، دل بھی گیا ہاتھوں سے
ایسے آنے سے تو بہتر تھا نہ آنا دل کا

دل لگی، دل کی لگی بن کے مٹا دیتی ہے
روگ دشمن کو بھی یا رب نہ لگانا دل کا

اُن کی محفل میں نصیر اُن کے تبسم کی قسم
دیکھتے رہ گئے ہم ہاتھ سے جانا دل کا

No comments:

Post a Comment