Sunday 5 May 2013

دیکھ محبت کا دستور


دیکھ محبت کا دستور
تو مجھ سےمیں تجھ سے دور

تنہا تنہا پھرتے ہیں
دل ویراں آنکھیں بے نور

دوست بچھڑتے جاتے ہیں
شوق لیئے جاتا ہے دور

ہم اپنا غم بھول گئے
آج کیسے دیکھا مجبور

دل کی دھڑکن کہتی ہے
آج کوئی آئے گا ضرور

کوشش لازم ہے پیارے
آگے جو اس کو منظور

سورج ڈوب چلا ناصر
اور ابھی منزل ہے دور

No comments:

Post a Comment