ہم بھی انہیں کے ساتھ چلے وہ جہاں چلےجیسے غبارِ راہ پسِ کارواں چلےچاہوں تو میرے ساتھ تصور میں تا قفسگلشن چلے ، بہار چلے ، آشیاں چلےاے رہبر یقیں جو تری رہبری میں ہومڑ مڑ کے دیکھتا ہوا کیوں کارواں چلےمیری طرح وہ رات کو تارے گنا کریںاب کے کچھ ایسی چال قمر آسماں چلے
No comments:
Post a Comment