جب تری جان ہو گئی ہوگیجان حیران ہو گئی ہو گیشب تھا میری نگہ کا بوجھ اس پروہ تو ہلکان ہو گئی ہو گیاس کی خاطر ہوا میں خوار بہتوہ مِری آن ہو گئی ہو گیہو کے دشوار زندگی اپنیاتنی آسان ہو گئی ہو گیبے گلہ ہوں میں اب بہت دن سےوہ پریشان ہو گئی ہو گیاک حویلی تھی دل محلے میںاب وہ ویران ہو گئی ہو گیاس کے کوچے میں آئی تھی شیریںاس کی دربان ہو گئی ہو گیکمسنی میں بہت شریر تھی وہاب تو شیطان ہو گئی ہو گی
No comments:
Post a Comment