سامنے ہو کے دلنشیں ہوتاتو بھی اے جانِ جاں یہیں ہوتاتم بھی اکثر کہیں نہیں ہوتےمیں بھی اکثر کہیں نہیں ہوتازندگی اپنی جستجو ہے تریتو جو ہے جان،تو کہیں ہوتادل سے بس ایک بات کہہ دیجیودل کا چاہا ہوا، نہیں ہوتاتو قیامت کا بے مروت ہےمیں ترا ہمنشیں،نہیں ہوتابات کرتے ہیں سنگِ در کی سبھیکوئی خونیں جبیں نہیں ہوتاکوئی بھی دل ربا و دل بر ہودل سے بڑھ کر حسیں نہیں ہوتاجون آغازِِ مے گساری میںنشہ ہوتا ہے،پھر نہیں ہوتاتم نہیں چاہتے مرا ہوناچلو اچھا ہے،میں نہیں ہوتا۔
جون ایلیا
No comments:
Post a Comment