اے محبت
ذرا انداز بدل لے اپنا
تجھہ کو آئندہ بھی عشاق کا خون پینا ہے
ہم تو مر جائیں گے ، تجھ کو مگر جینا ہے
اے محبت!
تیری قسمت کہ تجھے مفت ملے ہم سے انمول
ہم سے دانا
ذرا انداز بدل لے اپنا
تجھہ کو آئندہ بھی عشاق کا خون پینا ہے
ہم تو مر جائیں گے ، تجھ کو مگر جینا ہے
اے محبت!
تیری قسمت کہ تجھے مفت ملے ہم سے انمول
ہم سے دانا
No comments:
Post a Comment