Friday, 1 February 2013


مجھ سے اور الفتِ بتاں چھوٹے
ایسی باتوں سے ناصحا توبہ

توبہ توبہ شراب دے ساقی
اب میں توبہ سے کرچکا توبہ

تو وہ بُت ہے کہ دیکھتے ہی تجھے
لوگ کہتے ہیں یاخدا توبہ

تجھ سے میں عہد توڑنے کا نہیں
توڑ ڈالوں گا ساقیا توبہ

میری گستاخیوں پہ بولے نظام
تو بھی ہے کتنا بے حیا، توبہ!

(نظام رامپوری)

No comments:

Post a Comment