کیا لگے آنکھ ، کہ پِھر دل میں سمایا کوئیرات بھر پِھرتا ہے اِس شہر میں سایا کوئیفِکر یہ تھی کہ شب ہجر کٹے گی کیوں کرلُطف یہ ہے کہ ہمَیں یاد نہ آیا کوئی
شوق یہ تھا کہ محبت میں جلیں گے چُپ چاپ
رنج یہ ہے کہ، تماشہ نہ دِکھایا کوئی
شہْر میں ہمدمِ دیرِینہ بُہت تھے ناصر
وقت پڑنے پہ مِرے کام نہ آیا کوئی
No comments:
Post a Comment