Monday, 4 February 2013


عروج پر ھے تمھارا موسم
خزاں میں تم کو خرید لیں گے
بنو گے ھم سے رحم کے طالب
نا تم کو مھلت مزید دیں گے
ادا کے قصے ھوئے پرانے
جفا کا موسم ختم ھی سمجھو
کریں گے تم سے حساب جاناں
نا تم کو مھلت مزید دیں گے
وفا کے لالچ میں ھم نے
خون اپنا سکھا دیا
فریب مستی کے بدلے تم کو
سزا بھی سن لو شدید دیں گے
عروج پر ھے تمھارا موسم
خزاں میں تم کو خرید لیں گے

No comments:

Post a Comment