Monday 15 April 2013

دل پہ اک طرفہ قیامت کرنا



دل پہ اک طرفہ قیامت کرنا
مسکراتے ہوئے رخصت کرنا

اچھی آنکھیں جو ملی ہیں اُس کو
کچھ تو لازم ہوا وحشت کرنا

جرم کس کا تھا سزا کس کو ملی
کیا گئی بات پہ حجت کرنا

کون چاہے گا تمھیں میری طرح
اب کسی سے نہ محبّت کرنا

گھر کا دروازہ کھلا رکھا ہے
وقت مل جائے تو زحمت کرنا

پروین شاکر

No comments:

Post a Comment