Monday 8 April 2013

پہلے میں تیری نظر میں آیا



پہلے میں تیری نظر میں آیا
 پھر کہیں اپنی خبر میں آیا

 میں ترے ایک ہی پل میں ٹھہرا
 تو مرے شام و سحر میں آیا

 ایک میں ہی تری دھن میں نکلا
 ایک تو ہی مرے گھر میں آیا

 تو مرا حاصل ہستی ٹھہرا
 میں ترے رخت، سفر میں آیا

 وصل کا خواب اجالا بن کر
 شام کی راہگذر میں آیا

 ہم جو اک ساتھ چلے تو یوسف
 آسماں گرد سفر میں آیا

No comments:

Post a Comment