Sunday 28 April 2013

مدرسے میں عاشقوں کے جسکی بسم اللہ ہو


مدرسے میں عاشقوں کے جسکی بسم اللہ ہو
اوس کا پہلا ہی سبق یارو فنا فی اللہ ہو
یہ سبق طولانی ایسا ہے کہ آخر ہو ، نہ ہو
بے نہایت کو نہایت کیسی یا ربّاہ ہو
دوسرا پھر ہو سبق علم الفنا کا انتفا
یعنی اس اپنی فنا سے کچھ نہ وہ آگاہ ہو
دوڑ آگے تب چلے جب چوڑ پیچھے ہو مدد
اس دقیقے کو وہی پہنچے جو حق آگاہ ہو
تیسرا اسکا سبق ہے پھر کے آنا اس طرف
اب بقا باللہ حاصل اوسکو خاطرخواہ ہو
ڈھائی انچھر پیم کے مشکل ہے جنکا ربط و ضبط
حافظ و ملّا یہاں پر کب دلیلِ راہ ہو
حضرتِ عشق آپ ہوویں گر مدرّس چند روز
پھر تو علم و فقر کی تعلیم خاطر خواہ ہو
اے نیاز اپنے تو جو کچھ ہو تمہیں ہو بس فقط
حضرتِ عشق آپ ہو اور آپ دام اللہ ہو
اک توجّہ آپکی وافی و کافی ہے ہمیں
کیسا ہی قصہ ہو طولانی تو وہ کوتاہ ہو

No comments:

Post a Comment