Sunday 10 March 2013

کل اور آج



ایک یہ دن کہ اپنوں نے بھی ہم سے رشتہ توڑ لیا
اک وہ دن جب پیڑ کی شاخیں بوجھ ہمارا سہتی تھیں

اک یہ دن کہ جب لاکھوں غم اور کال پڑا ہے آنسو کا
اک وہ دن جب اک ذرا سی بات پر ندیاں بہتی تھیں

اک یہ دن جب ساری سڑکیں روٹھی روٹھی لگتی ہیں
اک وہ دن جب “آؤ کھیلیں“، ساری گلیاں کہتی تھیں

اک یہ دن جب ذہن میں ساری عیاری کی باتیں ہیں
اک وہ دن جب دل میں ساری بھولی باتیں رہتی تھیں

اک یہ گھر جس میں میرا سازوساماں رہتا ہے
اک وہ گھر جس میں میری بوڑھی نانی رہتی تھیں

جاوید اختر

No comments:

Post a Comment