میری تنہائی بڑھاتے ہیں چلے جاتے ہیںہنس تالاب پہ آتے ہیں چلے جاتے ہیںاس لئے اب میں کسی کو نہیں جانے دیتاجو مجھے چھوڑ کے جاتے ہیں چلے جاتے ہیںمیری آنکھوں سے بہا کرتی ہے ان کی خوشبورفتگاں خواب میں آتے ہیں چلے جاتے ہیںشادئ مرگ کا ماحول بنا رہتا ہےآپ آتے ہیں رلاتے ہیں چلے جاتے ہیںکب تمھیں عشق پہ مجبور کیا ہے ہم نےہم تو بس یاد دلاتے ہیں چلے جاتے ہیںآپ کو کون تماشائی سمجھتا ہے یہاںآپ تو آگ لگاتے ہیں چلے جاتے ہیں
No comments:
Post a Comment