Wednesday 6 March 2013

تمہارا پیار مرے چارسو ابھی تک ہے



تمہارا پیار مرے چارسو ابھی تک ہے
کوئی حصارمرے چارسو ابھی تک ہے

بچھڑتے وقت جو تم سونپ کر گئے تھے مجھے
وہ انتظار مرے چار سو ابھی تک ہے

توخود ہی جانے کہیں دور کھو گیا ہےمگر
تری پکار مرے چارسو ابھی تک ہے

میں جب بھی نکلا میرے پاؤں چھید ڈالے گا
جو خار زار مرے چار سو ابھی تک ہے

میں اب بھی گرتے ہوئے پانیوں کی قید میں ہوں
اک آبشار مرے چار سو ابھی تک ہے

کوئی گمان مجھے تم سے دور کیسے کرے
کہ اعتبار مرے چار سو ابھی تک ہے
  • (فرحت عباس شاہ)

No comments:

Post a Comment